اداس دل کی اداس باتیں
سمجھنے والا کوئی تو ہوتا
کہ جس کی باتوں سے دل سبھلتا
کہ جس کی سنگت میں دل بہلتا
جس کی ہلکی سی اک جھلک بھی
ہمارے دکھ کو سمیٹ لیتی
فلک سے خوشیاں انڈیل دیتی
یا اُس کی نازک سی مسکراہٹ
دن کی سبھی تھکاوٹ کو دور کرتی
یا پھر چمکتی وُہ آنکھیں اُس کی
ہماری ہستی کا راز ہوتیں
ہمارے دُکھ کی کتاب ہوتیں
جو ہم کو چاہتا، ہم کو پڑھتا
گزرتے لمحوں کی سختیوں میں
کوئی تو نازک مزاج ہوتا
کوئی تو ہوتا