کوئی دامن بچانا چاہتا ہے کوئی پہلو میں آنا چاہتا ہے قیامت کی نشانی ہے کہ سورج سوا نیزے پہ آنا چاہتا ہے نہیں دیتا ہے یہ موسم اجازت میرا دل مسکرانا چاہتا ہے وہی مندر وہی مسجد کا جھگڑا نہ جانے کیا زمانہ چاہتا ہے