کوئی دامن بچانا چاہتا ہے

Poet: By: اسرار دانش, Patna

کوئی دامن بچانا چاہتا ہے
کوئی پہلو میں آنا چاہتا ہے

قیامت کی نشانی ہے کہ سورج
سوا نیزے پہ آنا چاہتا ہے

نہیں دیتا ہے یہ موسم اجازت
میرا دل مسکرانا چاہتا ہے

وہی مندر وہی مسجد کا جھگڑا
نہ جانے کیا زمانہ چاہتا ہے
 

Rate it:
Views: 252
18 Oct, 2022