Add Poetry

کوئی مہمل قدامت سے گذر گیا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کوئی مہمل قدامت سے گذر گیا
اے! عاشقی تجھے ہوش کہاں ہے

تیرے آنکھوں سے پیء کر نکل گئے
یہ تو مئکشی تجھے ہوش کہاں ہے

وہ تیرے غرض سے اونچا ہوگیا
اپنی سرکشی تجھے ہوش کہاں ہے

ہم تو گرفت میں ہی گنہگار نکلے
اے! دل لگی تجھے ہوش کہاں ہے

یہی افسوس افسانے بنتے ہیں
بلکہ افسردگی تجھے ہوش کہاں ہے

جلا تھا دل کہ دھواں نہیں نکلے
اس طرح آتشی تجھے ہوش کہاں ہے

بچھڑنے والوں کا ہے غم تغافل
ابکہ بے بسی تجھے ہوش کہاں ہے

اس پتھر جہاں سے کچھ نہیں ملے گا
مگر زندگی تجھے ہوش کہاں ہے

 

Rate it:
Views: 251
05 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets