کوئی کم توجہی نہیں تغافلے ہیں پھر بھی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکوئی کم توجہی نہیں تغافلے ہیں پھر بھی
ہم اتنے دور نہیں کچھ فاصلے ہیں پھر بھی
ہر پلک تو پرنم نہ بھی ہو مگر
کہیں کہیں آنکھوں کے توصلے ہیں پھر بھی
تیرے تراشی منزلوں سے وہ کترا گئے
مگر ہمارے ہاں کچھ حوصلے ہیں پھر بھی
تو اپنے گلشن سے کتنے لامکان کرے گا
کچھ پرندوں کے تو گھونسلے ہیں پھر بھی
آخر ایک کارواں ہوتا تو روک بھی لیتے
یہاں تو ہزاروں ایسے قافلے ہیں پھر بھی
کسی ایک ہی طلب کو طلب ملی سنتوشؔ
اور رہہ گئے کئی مطالبے ہیں پھر بھی
More Love / Romantic Poetry






