Add Poetry

کوئی یاد ماضی کی

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

گر کوئی پریشانی آ جائے
آنکھوں میں پانی آجائے

جب راہیں لگنے لگیں سنسان سی
جب دنیا دکھنے لگے ویران سی

جب تنہائی کے اندھیرے چھا جائیں
چراغ آنکھوں کے دھندلا جائیں

کوئی یاد ماضی کی ستانے لگے
کوئی قصہ پرانا یاد آنے لگے

جب کوئی عکس نظر آئے دیواروں پر
جب اداسی منڈلائے رخساروں پر

جب غم کا بوجھ نہ ہلکا ہو
کوئی آنسو بن کے چھلکا ہو

جب بیتے دنوں کے اوراق پر
جب داستاں لکھو فراق پر

کوئی سپنا نیا بننا ہو
یا عنوان نیا چننا ہو

جب منزل کی نہ راہ ملے
جب دنیا سے نہ چاہ ملے

ایسے میں یاد مجھے تم کر لینا
میں تمھارا ہاتھ پکڑ کے کہہ دوں گا
پیارے میں ہوں نا پیارے میں نا

Rate it:
Views: 346
24 May, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets