کون جانے کے کس کامحبوب ہوں میں
فی الحال تو غموں کومطلوب ہوں میں
جسےوہ دن میں کئی بار پڑھتےہیں
ایک ایسا پیاربھرا مکتوب ہوں میں
جس کا مقدر مجھےپہچانتا نہیںا
اس کےنصیب سےمنسوب ہوں میں
مجھ سےدوستی کرکہ تو دیکھو
خودکہوگےآدمی بڑاخوب ہوں میں
میرےدل پہ جس رانی کا قبضہ ہے
فقط اس کےآگے مغلوب ہوں میں
کون جانے کب میری ناؤکنارےلگے
چاہ کہ سمندرمیں گیاڈوب ہوں میں