کو ئی راہور نہ کوئی رہبر نکلا

Poet: Samia Bashir By: Samia Bashir, Samundri

کو ئی راہور نہ کوئی رہبر نکلا
چلے قافلہ لے کر بےسمت سفر نکلا

جو اپنی ذات کا محور تھااب نہ رہا
جیسے ساحل بنا ادھورا سمندر نکلا

یہ خود پرستی تھی یا حق پرستی تھی
جب خود تراشا تو وہی عیب و ہنر نکلا

میرے واقعات میں حالات کا تلاطم تھا
ورنہ ذرخیز تھا شجر وہ جو بنجر نکلا

یہ تو معنی کا تفاوت ھے ورنہ سمیعہ
لفظ تو ایک تھا فرق بس زیر و زبر نکلا

Rate it:
Views: 519
17 Jul, 2013