کچه پل کے لیے تو آرام دو
میری محبت کو کچه انعام دو
میری ہر خوشی لے لو مگر
ساتھ جینے مرنے کا پیغام دو
ہاتھ پکڑ کو روکه لو مجھے
اپنی ہر صبح ہر شام دو
ہر وعدہ وفا کر کے
نفرت کو محبت کا جام دو
یہ مریض عشق جو مر رہا ہے
تم وصال کو اسے سلام دو