چلو کچھ دیر ماضی میں رہیں چلو کچھ دیر بیٹھیں پھول بستی میں چلو کچھ دیر آنکھیں موند لیں اپنی چلو کچھ دیر اپنے لفظ بند آنکھوں سے بہنے دیں بھت دن ہو گٰٰٰئے ہیں ہم نہیں کھیلے چلو کچھ دیر