Add Poetry

کچھ رتجگے تھے جن کی ضرورت نہیں رہی

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

ان سے پھر اپنی کوئی رفاقت نہیں رہی
شاید اسے ہماری بھی حاجت نہیں رہی

کچھ خواب تھے جو میرے وہ سارے بکھر گئے
کچھ رتجگے تھے جن کی ضرورت نہیں رہی

کہتی تھی تم کو میں نہ کبھی بھول پاؤں گی
باتوں میں اس کے کوئی صداقت نہیں رہی

رسوا کیا تھا جس نے وہی پوچھتے ہیں اب
لہجے میں ارشیؔ تیرے نزاکت نہیں رہی

ممکن نہیں کبھی اسے دل میں بسائیں پھر
دل پر ہمارے اس کی صدارت نہیں رہی

صحرا میں اک شجر مجھے اس وقت ہی ملا
جب دھوپ میں ذرا بھی تمازت نہیں رہی

آئے ہیں پاس اب مرے وہ حال پوچھنے
جب جسم میں ہمارے حرارت نہیں رہی

Rate it:
Views: 450
31 Jul, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets