کچھ رعنائیاں زندہ ہیں تیری یاد کے ساتھ
کچھ تنہایاں زندہ ہیں تیرے یاد کے ساتھ
یہ نہ سمجھنا بھلا چکے ہم تجھے قصہ ماضی کیطرح
کچھ بے وفائیاں زندہ ہیں تیری یاد کے ساتھ
آتی ہیں جب یاد تیری بے رخی کی باتیں
کچھ پرچھائیاں زندہ ہیں تیری یاد کے ساتھ
دنیا نے بھلا دیا تیرے فسانے کو لیکن
کچھ رسوائیاں زندہ ہیں تیری یاد کے ساتھ