Add Poetry

کچھ سوکھے پھول اپنے کتابوں میں رکھتی تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کچھ سوکھے پھول اپنے کتابوں میں رکھتی تھی
وہ پاگل سی لڑکی کیا عذابوں میں رکھتی تھی

کوئی ٹھہراؤ خلل قریب سے گذرا تھا شاید
وہ چلتے بھی خود کو باتوں میں رکھتی تھی

خود ہی کے خیال میں خود ہی سمٹ کر
یوں دباکر ہی انگلی دانتوں میں رکھتی تھی

بہکتے ہاتھوں میں وہی کپکپاتی قلم لیکر
آخر کون سی تحریریں یادوں میں رکھتی تھی

دھڑکنوں کی ردم بھی زمانہ نہ سُن لے تو
حسرتوں کے سبھی فساد سانسوں میں رکھتی تھی

وہ تردید کا نشہ عالم سے چھپاکر سنتوشؔ
اپنی سب انگڑایاں چاند راتوں میں رکھتی تھی

 

Rate it:
Views: 446
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets