Add Poetry

کچھ لوگ بازار محبت میں پرانے مل ہی جاتے ہیں

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, Rawalpindi

کچھ لوگ بازار محبت میں پرانے مل ہی جاتے ہیں
تیری محفل شے آنکھوں کے دیوانے مل ہی جاتے ہیں

تم چاہے جتنا ستم کرلو ہم یہ راہ ورسم بڑھائیں گے
شمع دل میں روشن ہو پروانے مل ہی جاتے ہیں

کرو لوگوں سے میں کیا باتیں جو تم اس دل میں رہتے ہو
انہی خاموش لمحوں میں خزانے مل ہی جاتے ہیں

مجھے خود سے ہی شکوہ مجھے خود سے ہی شکایت ہے
ترک الفت گوارا ہو بہانے مل ہی جاتے ہیں

جس وقت چاہے آجاؤ ہم منتظر ہی بیٹھے ہیں
دیوانوں کا کیا ہے پاگل ہیں دیوانے مل ہی جاتے ہیں

Rate it:
Views: 940
15 Jul, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets