کچھ لوگ بازار محبت میں پرانے مل ہی جاتے ہیں

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, Rawalpindi

کچھ لوگ بازار محبت میں پرانے مل ہی جاتے ہیں
تیری محفل شے آنکھوں کے دیوانے مل ہی جاتے ہیں

تم چاہے جتنا ستم کرلو ہم یہ راہ ورسم بڑھائیں گے
شمع دل میں روشن ہو پروانے مل ہی جاتے ہیں

کرو لوگوں سے میں کیا باتیں جو تم اس دل میں رہتے ہو
انہی خاموش لمحوں میں خزانے مل ہی جاتے ہیں

مجھے خود سے ہی شکوہ مجھے خود سے ہی شکایت ہے
ترک الفت گوارا ہو بہانے مل ہی جاتے ہیں

جس وقت چاہے آجاؤ ہم منتظر ہی بیٹھے ہیں
دیوانوں کا کیا ہے پاگل ہیں دیوانے مل ہی جاتے ہیں

Rate it:
Views: 996
15 Jul, 2009