یوں نہ اُداس تم رہا کرو
دنیا داری میں ہی
مسکرا زرا دیا کرو
رنگ ہیں دنیا میں بہت سے
کوئی اک تو چُن لیا کرو
آسان نہیں ہے گر مسکرانا
بے وجا ہنس دیا کرو
کھوج میں رہتے ہیں سب
ہنس کے اُنہیں ٹال دیا کرو
آنکھیں بہت ہیں سچ بولتی
نظر بچا کے اُنہیں صاف کر لیا کرو
کوئی خواب نہ چرا لے تمہارے
زیادہ اُنہیں نہ دیکھا کرو
دوست تو تمہارے ہیں بہت سے
کوئی اک دشمن بھی رکھا کرو
سراپا محبت ہو تم
کچھ نفرت بھی تو کیا کرو