جب دل جلا تو رو پڑے کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے
وہ پاس رہا تو ہنس دیئے کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے
کل تک ہم تم ساتھ تھے آج تو کہیں دور بہت
بیتا ہوا ماضی اپنا کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے
دن ڈھلے جو آ جاتے تھے جھونکے گزری یادوں کے
چپکے چپکے اشک بہانا کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے
دیکھ کے اس کو عرصے بعد تھم گئے تھے چوکھٹ پر
عائش ہوا جو حال اپنا کچھ یاد رہا کچھ بھول گئے