کھوکے جیؤ تو چلن بھی لگے کہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکھوکے جیؤ تو چلن بھی لگے کہیں
جہاں کی نمائش چمن بھی لگے کہیں
میری چاہتوں کی شدت اب بھی پیاسی
تجھے پھر ایسی لگن بھی لگے کہیں
چلو جستجو کہیں چشم میں دیکھ لیں
کہ کوئی تو آنکھ مگن بھی لگے کہیں
فلک اور فنائی تک رسائی تو نہیں
مجھ میں جو سمایا گگن بھی لگے کہیں
ابکہ ہر جماؤ اچھا لگتا ہے لیکن
وقت پر آکے یہ فگن بھی لگے کہیں
وہ مسافر بھی ٹھہر جائیں گے سنتوشؔ
مگر اس خاک پہ امن بھی لگے کہیں
More Love / Romantic Poetry






