کھیل محبت کا
Poet: Arshid Malik By: jahan zaib, karachiپہلے تو کسی کو رلایا نہیں کرتے
ہاں؛خود سے خفاہو تو منایانہیں کرتے
اک بار گرادیں جسے ہم اپنی نظر سے
اس شخص کو پھردل میں بٹھایا نہیں کرتے
بولے جو محبت سے توسوچیں گےکبھی نا
نفرت سے مگرہاتھ ملایا نہیں کرتے
اس شخص سے مل کرمجھے احساس ہوا ہے
جو پیڑ بڑے ہوتے ہیں سایہ نہیں کرتے
رکھتے ہیں انہیں ہم سداسینے سےلگا کر
دکھ اپنا کسی کو بھی سنایا نہیں کرتے
یہ کھیل محبت کا ھے پھر سوچ لوعارفین
کھو دیتے ہیں سب کچھ یہاں پایا نہیں کرتے
More Love / Romantic Poetry






