کہاں چلے جاتے ہو اندھیرے لیے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کہاں چلے جاتے ہو اندھیرے لیے
میں بسی ہوں تیرے بسیرے لیے
سانس کھینچ لو میری سانسوں سے
جی اُٹھو تم میرے لیے
ورنہ تو کچھ نہیں ہے یہ
زندگی ہے تو بس تیرے لیے
تمہارا ہی عکس ہے مجھ پہ
غم چھایا ہوا ہے گھیرے لیے
فریادِ میل کو بارہا کر کے
سسکیوں کے میں نے ڈھیرے لیے
گھائل قدم قدم پہ ہوئی
کہاں میں نے سویرے لیے

Rate it:
Views: 403
30 Apr, 2016