کہا تھا میری پلکوں پر کوئی بھی
Poet: Sohail Prince By: Sohail Prince, Bahawalpurکہا تھا میری پلکوں پر کوئی بھی خاب مت دھرنا
تسلی مجھ کو دے دینا مگر تم پیار مت کرنا
زمانے کے ہزاروں رنگ چاہے بھر لو دامن میں
وفا کے پھول نا چننا وفا کا رنگ نا بھرنا
انا پہ بات آتی ہے جدائی جیت جاتی ہے
بہت تکلیف دیتا ہے قدم ملا کے پھر مڑنا
جو خاب اک بار ٹوٹیں اور بکھر جاہیں گر جاناں
سنو مشکل سا ہوتا ہے پھر ان کا ٹوٹ کر جڑنا
یہ دل گر ضد پہ اڑ جائے یا قربت دل کی بڑھ جائے
بہت دشوار لگتا ہے زرا سا فیصلہ کرنا
More Love / Romantic Poetry






