کہتے رہے عشق کا قصہ فضول ہم

Poet: Naghma Habib By: Naghma Habib, Peshawar

بوتے رہے زمین میں کیکر ببول ہم
فصلیں اگی تو کیوں ہوئے اتنے ملول ہم

صدیوں تلک آرزوئے دہر ہم رہے
پھر کیا خطا ہوئی کہ ہوئے وقت کی دھول ہم

وہ عشق کی ہر بات پر ہنستا رہا سدا
کہتے رہے عشق کا قصہ فضول ہم

پرخار منزلوں سے پھر اس نے سفر کیا
رستوں سے چن کے لائے تھے کتنے ہی پھول ہم

ہم راہ و رسم عشق نبھاتے چلے گئے
انجام یہ ہوا کہ ہوئے نا قبول ہم

Rate it:
Views: 791
05 Feb, 2010