زندگی کی یہ ہی حقیقت ہے
مجھے آپ سے محبت ہے
یارو اب کسی سے کیا ڈرنا
جان دینا تو اپنی عادت ہے
کہتے ہو بزم میں برا مجھ کو
یہ بھی کوئی بھلا شرافت ہے
مجھ پر اور التفات دنیا کا
سر بسر آپ کی عنایت ہے
تم تو بچھڑ ے ہو تمھیں کیا معلوم
اپنی ہر سانس اک قیامت ہے
پیاس سے یہ کھلا عارف
پیار تو صحرا کی تمازت ہے