کہیں ویراں نہ ہوجائے مرا آباد مئے خانہ

Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, India

کہیں ویراں نہ ہوجائے مرا آباد مئے خانہ
صراحی جام خالی ہوں، سبو چھلکے نہ پیمانہ

شمع کے گرد رقصاں ہو کے مستی میں یہ کہتے ہیں
جو جل کر راکھ نہ ہوئے بھلا کیسا وہ پروانہ

مزہ جب ہے کہ رقصاں ہو نگاہِ ناز سے ساقی
جو گردش میں ہو دستِ ناز سے کیسا وہ مستانہ

مرے ذوقِ جنوں کے سامنے تھہرے کہاں کوئی
رہا ہوگا کوئی مجنوں، سنا تھا کوئی فرزانہ
 

Rate it:
Views: 356
31 May, 2015