کیا مرے دکھ کی دوا لکھو گے
چارہ گر ضبط کو کیا لکھو گے
سامنا بھی تو نہیں ہو سکتا
تم مجھے خط بھی کہاں لکھو گے
لفظ میرے ہی مری ہستی ہیں
میں ہی اتروں گا جہاں لکھو گے
دیکھ سکتا ہوں نہ سُن سکتا ہوں
دوستو اب مجھے کیا لکھو گے
سانس لے کر بھی نہیں جی سکتے
کب ہمیں وقتِ قضا لکھو گے