کیا پوچھتے ہو کیسےزندگی بسر کرتا ہوں

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

کیا پوچھتے ہو کیسے زندگی بسر کرتا ہوں
بچھڑےساتھی کویاد شام و سحر کرتا ہوں

رات کی خاموشی کہ سہمےسناٹےمیں
چاند سے اس کی باتیں شب بھر کرتا ہوں

ستاروں کی آنکھیں بھی نم ہو جاتی ہیں
میں جب اسکی یاد میں آنکھیں تر کرتا ہوں

جب وصل کی کوئی صورت نظرنہیں آتی
ایسےمیں اپنے رب کی رضا پر صبر کرتا ہوں

وہاں وہ مجھے ملنے کو بیقرار ہوگی
یہاں میں رورو کرچھلنی جگرکرتا ہوں

یہ اس کی محبت کی سوغات ہے
اب میں شاعری بڑی پراثر کرتا ہوں

 

Rate it:
Views: 585
26 Mar, 2014