کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

Poet: Mir Taqi Mir By: Anila, Lahore

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

جان کا روگ ہے بلا ہے عشق


عشق ہی عشق ہے جہاں دیکھو

سارے عالم میں بھر رہا ہے عشق


عشق ہے طرز و طور عشق کے تئیں

کہیں بندہ کہیں خدا ہے عشق


عشق معشوق عشق عاشق ہے

یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق


گر پرستش خدا کی ثابت کی

کسو صورت میں ہو بھلا ہے عشق


دل کش ایسا کہاں ہے دشمن جاں

مدعی ہے پہ مدعا ہے عشق


ہے ہمارے بھی طور کا عاشق

جس کسی کو کہیں ہوا ہے عشق


کوئی خواہاں نہیں محبت کا

تو کہے جنس ناروا ہے عشق


میرؔ جی زرد ہوتے جاتے ہو

کیا کہیں تم نے بھی کیا ہے عشق

Rate it:
Views: 5897
13 Jan, 2021