آج کیوں اس طرح اداس ہو بیٹھے ہو
کیا تم بھی کسی کو کھو بیٹھے ہو
تمہاری آنکھوں سے یوں لگتا ہےدوست
جیسے کسی کی یاد میں رو بیٹھے ہو
کہا تھا محبت تم کو راس نہ آئے گی
پھر کیوں خود کو اس میں ڈبو بیٹھے ہو
یہ مر کر بھی تمہارے ساتھ رہے گی
اس کی تصویر جو دل میں سمو بیٹھے ہو
اب تو محفلوں میں آیا جایا کرو اصغر
کئی سال آنسوؤں کے ہار پرو بیٹھے ہو