کیوں وہ بھلا ہم سے بات کرے گا
سدا وہ تو اب ہم سے دور رہے گا
طلب تھی اُسے جس کی ملا ہے اُسے
دیکھ کر ہمیں وہ اب ہم سے دور رہے گا
کون کرے گا اب وعدہ کسی سے
بھلا اب کون ساتھ جیئے مرے گا
کون ملا کر اب نظروں سے بھی نظر
حال دل کا اب نگاہوں سے پڑھے گا
ساجد یونہی راہ میں بیٹھ کر کب تک
کوئی کسی کی یاد میں جلے گا