گر محبت دلیل ہو جائے

Poet: بشریٰ سعید عاطف By: بشریٰ سعید عاطف, Malta

گر محبت دلیل ہو جائے
آسماں خود وکیل ہو جائے

پاس میری اپیل ہو جائے
رات غم کی قلیل ہو جائے

حق کا پرچم اُٹھا کے چلنا ہے
راہ بے شک طویل ہو جائے

راہ تک لے غریبی جس گھر کی
بندہ وہ ہی ذلیل ہو جائے

ختم محتاجی کا ہو یارب دور
کُل جہاں خود کفیل ہو جائے

کام مخلوقِ ربّ کے جو آئے
ایسی عادت سبیل ہو جائے

اُس کو ربّ ہی شفا دے اے بشریٰ
روح جس کی علیل ہو جائے

 

Rate it:
Views: 261
13 Oct, 2024