دیکھنا زندگی تجھے چھو کے گزر جائے گی
گر میں نہ ہوا
سوچ لو تیری آنکھ بھر آئے گی
گر میں نہ ہوا
سچ ہے اک پل بھی نہ جی پاؤ گی
گر میں نہ ہوا
پگلی کیسے مسکرا پاؤ گی
گر میں نہ ہوا
ہاں سوچو کس سے لڑ پاؤ گی
گر میں نہ ہوا
ہاں سوچو ذرا کس کو پیار سے بلاؤ گی
گر میں نہ ہوا
کیسے کسی سے کہو گی ادھر آؤ ذرا
گر میں نہ ہوا
نہ کوئی شک کیسے لمحے گزار پاؤ گی
گر میں نہ ہوا
کسے اپنے قصے سناؤ گی
گر میں نہ ہوا
ہو سکتا ہے لقمہِ اجل بن جاؤں
پھر کس کو ستاؤ گی
گر میں نہ ہوا