Add Poetry

گزرتے سال کے یہ آخری پل

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ROMANIA

گزرتے سال کے یہ آخری پل
کاش گزرے سال کی طرح
مرے دل سے بھی مٹ جائیں
کبھی بیتی ہوئی یادوں کی سوغاتیں ستاتی ہیں
کبھی یادوں کے سارے زخم اک اک کر کے کھلتے ہیں
دسمبر کے مہینے میں
اداسی گھیر لیتی ہے
دسمبر کے مہینے میں
تو پھر دل کے کسی کونے سے
یہ خواہش ابھرتی ہے
گزرتے سال کے یہ آخری پل
کاش گزرے سال کی طرح
مرے دل سے بھی مٹ جائیں
کبھی بیتی ہوئی یادوں کی سوغاتیں ستاتی ہیں
کبھی یادوں کے سارے زخم اک اک کر کے کھلتے ہیں
دسمبر کے مہینے میں

Rate it:
Views: 359
05 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets