گزرے لمحات بھول جاؤ گے
تم تو ہر بات بھول جاؤ گے
کل کہاں تم کو فرصتیں ہوں گی
میرے نغمات بھول جاؤ گے
عہدو پیمان کی وہ حسن بھری
چاندنی رات بھول جاؤ گے
جسم شعلوں میں جلاتی ہوئ
پہلی برسات بھول جاؤ گے
جن میں دن رات میرا پیکر ہے
وہ تصورات بھول جاؤ گے
سرد راتوں میں گرم سانسوں کی
ہر ملاقات بھول جاؤ گے
سب شکایات یاد رکھو گے
پر عنایات بھول جاؤ گے