گلوں کے درمیاں اچھی لگی ہیں

Poet: فیضان By: فیضان, Rawalpindi

گلوں کے درمیاں اچھی لگی ہیں
ہمیں یہ تتلیاں اچھی لگی ہیں

گلی میں کوئی گھر اچھا نہیں تھا
مگر کچھ کھڑکیاں اچھی لگی ہیں

نہا کر بھیگے بالوں کو سکھاتی
چھتوں پر لڑکیاں اچھی لگی ہیں

حنائی ہاتھ دروازے سے باہر
اور اس میں چوڑیاں اچھی لگی ہیں

بچھڑتے وقت ایسا بھی ہوا ہے
کسی کی سسکیاں اچھی لگی ہیں

حسینوں کو لیے بیٹھیں ہیں علویؔ
تبھی تو کرسیاں اچھی لگی ہیں

Rate it:
Views: 189
15 Jan, 2025
More Love / Romantic Poetry