گلوں کے رنگ حسیں ہیں بہار میں کتنے
حسن دیکھئے اٹھاتا ہے کیسے فتنے
نہ آنکھ کو حیاء آئے گی نہ حسن کو حجاب
قیامت میں اب دن ہی رہ گئے کتنے
دیکھ کر کمال حسن قدرت
ذوق جمال قدرت کے خیال آتے ہیں کتنے
حسن ہزار پردوں میں نظر سے چھپتا نہیں
چاک ہو جاتے ہیں پردے حائل ہوں جتنے
عشق کی منزل کے اپنے ہی پیمانے ہیں
معتبر ہوتے ہیں گھائل ہوں جتنے