ھاتھ میں لے کر میرا ہاتھ
چل دی زندگی میرے ساتھ
ہاں وہی تو میرا اپنا ھے
پڑھ لی جس نے دل کی بات
پھر بھولی بسری یاد کوئی
مجھ کو رلا گئی پچھلی رات
آتے جاتے ان لمحوں میں
کٹ ہی گئی غم کی رات
یہ دل سوالی وفا کا ھے
اب کس سے کریں ایسی بات
پیار کے کھیل میں ھم نفسوں
بس مات پہ ہوتی گئی مات
حبیب ان اجنبی سے لوگوں میں
تنہا ہی رہی اپنی ذات