ایک شخص جس کو کہ اپنا جانا
کسقدر غیر تھا یہ نا جانا
جسکی تعبیر نہ ھوئ ھو اس کو
ایک ایسا خوش کن سپنا جانا
یہ خود فریبی ھے کتنی اپنی
زندگی کو پیار کا جھرنا جانا
ھے عادت بچپن کی ابھی تک باقی
ھنسنے والے کو صرف اپنا جانا
کلیو ں پر گزری غنچہ دل سے نہ پوچھ
طوفاں کا تو شیوہ ھے آنا جانا
کتنے دور تھے خود ھی سے ھم
ھر سراب کو اپنے لئے خو ش کن جانا
بھول کرنے کی عادت سی رھی ھے عارف
ھر پتھر کو نگاھوں میں نگینہ جانا