ہاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
ہاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
یونہی بے سبب روٹھ جانا تیرا
غصّے میں گردن کو جھٹکانا تیرا
مجھے الجھنوں میں الجھانا تیرا
رازِ دل زباں پر نہ لانا تیرا
مزاج تھا ظالمانہ تیرا
مجھے کر گیا جو دیوانہ تیرا
بس تجھے دیکھا کرتا میں کھڑا کھڑا
ہاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
یاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
وہ تیرانگاہوں میں سمیٹنا
بہانے بہانے سے دیکھنا
مجھے باتوں باتوں میں کریدنا
کسی چھوٹی بات کو لے بیٹھنا
تجھ کومنانے کو پھول بھیجنا
غضب ہوتا تیرا اسے پھینکنا
وہیں سوکھ جاتا وہ پڑا پڑا
ہاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
ہاں مجھے یاد ہے وہ سب ذرا ذرا
پھر جانے کیا وقت کی تلوار کرگئی
میٹھی میٹھی چُبن سا وار کرگئی
رنگیں زندگی کو بہار کرگئی
محبت دِلوں میں بیدار کرگئی
دل کے ویرانوں کو گلزار کرگئی
گویا کہ ادا اپنا کردار کرگئی
وہ ہر لمحہ چاہت سے بھرا بھرا
ہاں مجھے یاد وہ سب ذراذرا
ہاں مجھے یاد ہے وہ دب ذرا ذرا