صبح کے نو بجتے ہیں، سوچتا ہوں
آج اُس سے بلکل بات نہیں کرنی
گیارہ بجتے ہیں، سوچتا ہوں
آج اس سے بے حد ناراضگی کا اظہار کرنا ہے
دوپہر کے دو بجتے ہیں، سوچتا ہوں
خُدا خیر کرے اسکا میسج اب تک نہیں آیا
شام کے پانچ بج جاتے ہیں، میں سوچتا ہوں
کیوں نہ میسج کر کے اپنی موجودگی کا احساس ہی دِلا دوں
یونہی رات کے آٹھ بج جاتے ہیں اور اچانک سے فون شور مچاتا ہے
فورن اِن بکس کھولتا ہوں اور پوچھتا ہوں
' کہاں تھی صبح سے ۔۔۔؟؟ '
میں ایسا ہی ہوں ۔۔۔
ہاں میں ایسا ہی ہوں ۔۔۔