یو کسی شب کسی شام میں تمہیں بھلانا چاہوں تو میرا بدن یوں کانپ اٹھے کہ جیسے دھڑکنوں کا ربط کہیں کھوگیا کہ جیسے چند ساعتوں میں صدیوں کا سفر ہوگیا عجب خامشی کے گھیرے میں میں چھپا ہوں کہیں اور تنہائیوں کے پہرے میرے چار سو ہوں