Add Poetry

ہر آرزو کو اپنی مٹاتے چلے گئے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ہر آرزو کو اپنی مٹاتے چلے گئے
اہل رضا میں نام لکھاتے چلے گئے

ارمان بھی تو اپنے ہی بس خون ہوگئے
اشکوں کے دریا یوں ہی بہاتے چلے گئے

پوچھا کبھی تو حال کسی نے جناب کا
بس حسرتوں کے داغ دکھاتے چلے گئے

جو اہل حق بھی تھے وہ تو کمیاب ہوگئے
اہل ستم ہی تب تو ستاتے چلے گئے

جمتے رہے ہیں حق پر کسی سے ڈرے نہیں
ناحق ستم سے سب کو بچاتے چلے گئے

ملنے نہ پائے کوئی جہالت میں شادومست
بس علم کی شمع ہی جلاتے چلے گئے

منزل بھی ان کے قدموں میں گرتی چلی گئی
عزم سفر جو اپنا بڑھاتے چلے گئے

ان کا کرم نہ ہو تو کوئی بچ بھی نہ سکے
ساحل پہ بھی وہ کشتی ڈباتے چلے گئے

حسرت رہی ہے جن کی ملیں اثر سے کبھی
بس تشنگی بھی ان کی بجھاتے چلے گئے

Rate it:
Views: 407
26 Jul, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets