ہر انکھ میں تو گھر کر لیتا ہے
ملے جس سے تواپنا بنا لیتا ہے
پھولوں کا ایسا شوق رکھتا ہے
کانٹے چھبے بھی تو سہا لیتا ہے
نظروں کے وار سے نہ کوئی بچ پایا
اڑتی چڑیا کو قفس میں بند کر لیتا ہے
تری اڑن اتنی اونچی ہے نہ پوچھو
تو تو شاہین کو بھی زیر کر لیتا ہے
بس ایک ہی ہنر ہے تجھ میں اچھا
جیتے یا ہارے سب مان لیتا ہے