ہر روش مجھ میں تو وقت معین تک بستا رہا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiہر روش مجھ میں تو وقت معین تک بستا رہا
الجھنوں نے استقلال توڑدیا اور زمانہ ہنستا رہا
ان روپ بدلتے چہروں میں کسے مستقل مزاج سمجھوں
اعتبار تھا بھی ایک مہلک بیماری اور درد بڑہتا رہا
اپنی ہی آواز ہونٹوں پر لاکر گمراہ ہوگئے
بڑی بے بس رہی عرضی یہ جہاں کٹتا رہا
یہ دروغی دنیا پیار پر تہمت لگانے سے باز نہ آئی
سلوک تو ضبط سے باہر مگر دشوار وقت گذرتا رہا
بے لطفی ہے مگر اپنی فضیلت کو کیسے بے جان کریں
کچھ شجاعت رکھی اور کچھ خیالوں میں دل بہلتا رہا
یہ رعیت گیری صداقت سے بدخواہی رکھتی ہے سنتوشؔ
بدر ہوکے بھی ایک دیوانہ یوں محبت مانگتا رہا
More Love / Romantic Poetry






