ہر لمحے تیرے آنے کے آثار میں رہنا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

ہر لمحے تیرے آنے کے آثار میں رہنا
ہم نے یوں بھی کبھی کبھی خیال میں رہنا

بادل نے کیا خوب برسات کر دی آج
بارش دیکھتے دیکھتے تیر ے انتطار میں رہنا

پھولوں سے خشبوں کہاں ُجدا ہوتی ہے
صبح و شام صرف تیرے خمار میں رہنا

کیا کہاں ابھی آ رہے ہو ۔۔۔ یہ سن کر
تیری راہ تکتے تکتے بازار میں رہنا

نیندیں تو ُرخصت ہو گئی تھی جب تم سے ملے تھے
پھر ُاس کے بعد ہم نے آرزو یار میں رہنا

چاند تاروں سے کرنے کو باتیں تو بہت تھی
لیکن ہر رات نئی امنگوں کے گلزار میں رہنا

Rate it:
Views: 1130
11 Mar, 2013