ہر چہرہ ایک نقاب ہے سمجھنے میں بڑی دیر لگے گی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiہر چہرہ ایک نقاب ہے سمجھنے میں بڑی دیر لگے گی
کہاں ملے گا اپنا مزاج الجھنے میں بڑی دیر لگے گی
میری گلستانوں کو درد کی صدا نہ دے کبھی
کہیں سوکھا پڑا تو شاداب ہونے میں بڑی دیر لگے گی
ہر بار محبت سے تعاقب کرتے آیا ہوں مگر
پتہ بھی تھا کہ بے داغ ہونے میں بڑی دیر لگے گی
حسرتوں کے پیچھے باضابطہ نہیں رہتے لوگ
پھر نہ کہنا زندگی عذاب بننے میں بڑی دیر لگے گی
لفظ لفظ سے بنتے ہیں فقری تم جوڑتے ہی رہو
مدبر پھر یہ کتاب بننے میں بڑی دیر لگے گی
تمہیں اب سے لمحوں کی قدر کرنی چاہیے سنتوشؔ
گذر گیا پل تو حساب گننے میں بڑی دیر لگے گی
More Love / Romantic Poetry






