واقف شامل ہر حال رہتے ہیں
سفیر محبت اکثر کنگال رہتے ہیں
ہماتن کی خوائش نے بے وطن کیا
ہیں کم مراثم جو بہال رہتے ہیں
ہے تنگ دستی ان کا پیشہ پیش نماز دل
ورنہ ادب کی بستی مے ہزار اقبال رہتے ہیں
کیسا عجب مقتل ہے سوچ کا رضا
پاس رے کر بھی دل کو سوال رہتے ہیں