ہزاروں کی بھیڑ میں تنہا ہے

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

ہزاروں کی بھیڑ میں تنہا ہے
اک تیری ملاقات کے طلبگار ہیں
سمجھے نہ تو زمانے کے جیسا مطلبی
بس اسی لیے تھوڑا محتاط ہیں
عشق میں تیرے ڈوب گیے اتنا
کہ خود سے بھی بیزار ہیں
کسی کا بولنا بھی اچھا نہیں لگتا ہمیں
اک تیری آواز کے پرستار ہیں

Rate it:
Views: 780
29 Oct, 2019