ہماری چاہت کا کوئی دم بھرےضروری تو نہیں
ہمیں بھی کوئی حسیں پیارکرےضروری تو نہیں
ہم اس کی پیاری سی صورت دیکھ کر مرمٹے
وہ بھی ہم پر اسی طرح مرےضروری تو نہیں
کسی کےدل کےمعاملےمیں کوئی جبر نہیں چلتا
کوئی ہماری خاطر ہاہیں بھرےضروری تو نہیں
پردیس میں جانےوالا اگر لوٹ کر نہ آئے
کوئی زندگی بھر انتظارکرےضروری تو نہیں
ہم جس کی خاطر جان دینےسےنہیں ڈرتے
وہ بھی جان ہتھیلی پہ دھرےضروری تو نہیں