ہمارے من میں بسے جو بھی روگ ہوتے ہیں

Poet: شفیق خلش By: Saeed Afghani, Washington DC

ہمارے من میں بسے جو بھی روگ ہوتے ہیں
شریر کے کسی بندھن کا سوگ ہوتے ہیں

جو لاگ، بیر کسی سے بھی کُچھ نہیں رکھتے
وہی تو دہر میں سب سے نِروگ ہوتے ہیں

بُرا، بُرے کو کسی دھرم کا بنا دینا
بَھلے بُرے تو ہراِک میں ہی لوگ ہوتے ہیں

پریمیوں کے محبّت میں ڈوبے من پہ کبھی
دُکھوں کے سارے ہی کارن بروگ ہوتے ہیں

نہ دِل میں رکھتے ہیں سنجوگ کا خلِش جوخیال
ہرایک بستی میں ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں

Rate it:
Views: 361
16 Jun, 2015