ہمدم کاش ایسا ملے جو ساتھ ازل تک چل سکے میرے ساتھ جو رُو سکے میرے غم جو بدل سکے میری جستجو کا صلہ ملے کچھ دیر کو تو سکوں رہے ہمسفر ہاں ایسا ملے غم کی رات بھی ڈھل سکے