اپنے آنسو آنکھوں میں چھپا لیتے ہیں
پیار میں دھوکے بھی کھا لیتے ہیں
ہمیں بہت پیار آتا ہو جس پہ
اسے اپنے سینے سے لگا لیتے ہیں
خود کو سنا کر حال دل اپنا
دل میں لگی آگ بجھا لیتے ہیں
طویل ہو جاتی ہے جو شب غم
اپنے مولا کو دکھڑے سنا لیتے ہیں
یاد کر کے زیست کے خوشگوار لمحے
اس طرح غم میں مسکرا لیتے ہیں