ہم اس فضا میں اپنی صدا چھوڑ دیتے ہیں
Poet: اسلم صابر By: Aslam sabir, Mianwaliہم اس فضا میں اپنی صدا چھوڑ دیتے ہیں
اور کون ہے مرا تو بتا چھوڑ دیتے ہیں
تم لوٹنے کا وعدہ کرو تو سہی ذرا
ہم تیرے راستے میں دیا چھوڑ دیتے ہیں
مٹی میں پاتا ہے نمو جب عشق اور وفا
پتھر کے جیسے لوگ وفا چھوڑ دیتے ہیں
تم دیکھتے نہیں ہو دھواں اٹھتا ہے جو بھی
یہ زہر سے بھری ہے ہوا چھوڑ دیتے ہیں
مطلب تلک ہے بغض کی یاری زمانے میں
سوکھے شجر کو گرتا ہوا چھوڑ دیتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






